مست رکھو ذکر و فکر صبح گاہی میں اسے، پختہ تر کر دو مزاج خانقاہی میں اسے۔ یہ شعر علامہ اقبال کے کس مجموعہ کلام سے ہے؟
Options:
Answer:
مست رکھو ذکر و فکر صبح گاہی میں اسے، پختہ تر کر دو مزاج خانقاہی میں اسے۔ یہ شعر علامہ اقبال کے کس مجموعہ کلام سے ہے؟ ارمغان حجاز.